تقریب: شہناز مزمل ادبی ایوارڈز سال 2023
تحریر: میاں وقارالاسلام، فاؤنڈر وقارِ پاکستان
ادب سرائے انٹرنیشنل، ماں کی آغوش جیسی ایک ادبی جنت، جہاں علم اور نور کی بارشیں برستی ہیں۔ ہر ماں قیمتی ہے، ہر گھر قیمتی ہے، ہر درس گاہ قیمتی ہے، ہر استاد قیمتی ہے، جہاں سے فیض ملتا ہو، ہر وہ دہلیز قیمتی ہے۔ مگر جس کا جس کے ساتھ روحانی تعلق جڑ جائے اُس کے لیے وہی سب سے قیمتی سائبان ہوتا ہے۔ نہ ماں کی کوئی گود بھول سکتا ہے، نہ کوئی اپنی پہلی درس گاہ بھول سکتا ہے۔ ایک قیمتی تعلق پھر بہت سے قیمتی تعلقات کی وجہ بنتا ہے۔ ایک سائبان سے کئی قافلے نکلتے ہیں، ایک سائبان کئی قافلوں کا مرکز رہتا ہے۔ ایسا ہی ایک مرکز ہے ادب سرائے انٹرنیشنل، جس کو مادرِ دبستانِ لاہور،محترمہ ڈاکٹرشہناز مزمل صاحبہ، چئیرپرسن ادب سرائے انٹرنیشنل نے اپنی محبت اور اپنے خلوص سے سینچا ہے، اور کیا ہی خوب سینچا ہے۔
مجھے فخر ہے کہ میں اس بیش قیمت سائبان کا حصہ رہا، ہوں بھی اور رہوں گا، میں نے اسے ہمیشہ اپنے گھر جیسا ہی پایا ہے، بہت کچھ سیکھنے کو ملا، جسے لفظوں میں بیاں کرنا مشکل ہے، بہت کچھ سمجھنے کو ملا جس کا سلسلہ جاری ہے، اور بہت سے تعلقات کی وجہ بھی یہی سائبان رہا ہے۔ گویا ایک گلشن ہے ،جہاں سے پھول کھلتے ہیں اور بہاروں کا ایک سلسلہ ہے ، جو جاری رہتا ہے۔ بہت سے لوگوں نے یہاں سے بہت کچھ سیکھا، بہت سے لوگوں نے اپنی پہلی اور دیگر تصانیف کی اشاعت اور تشہیر بھی یہیں سے کی۔ اور میری ہر تصنیف کی وجہ بھی یہی درس گاہ ہے۔ بہت سے طلباء اور طالبات نے اپنا تحقیقی کام ،ڈاکٹر شہناز مزمل کی ادبی خدمات اور ادبی تصانیف پر مکمل کیا اور خود کو مقامی اور بین القوامی سطح پر منوایا، اور یہ سلسلہ بھی جاری ہے۔
30 ستمبر 2023 بروز ہفتہ، دوپہر تین بجے، محترمہ ڈاکٹر شہناز مزمل صاحبہ نے ان لوگوں کی پزیرائی کے لیے ایک تقریب کا اہتمام کیا جن لوگوں نے فروغ ِادب کے ساتھ ساتھ ان کی شخصیت، ان کی تصانیف اور ان کی ادبی خدمات پر تحقیقی کام کیا۔
شہناز مزمل ادبی ایوارڈز کے تحت،ڈاکٹر شہناز مزمل کی فیچرڈ پبلکیشن نورِ فرقان منظوم مفہوم کی اشاعت اور ترویج و تحقیق کے لیے خصوصی معاونت پر ایوارڈز تقسیم کیے گئے۔ خصوصی معاونین محترمہ پروفیسر ڈاکٹر فرخندہ منظورصاحبہ، محترمہ پروفیسر ڈاکٹر محسنہ منیر صاحبہ اور محترمہ پروفیسر ڈاکٹر فوزیہ فیاض صاحبہ کو شہناز مزمل ادبی ایوارڈز سے نوازا گیا۔
شہناز مزمل ادبی ایوارڈز کے تحت کچھ خصوصی مہمانوں کو ان کی بے پناہ ادبی خدمات کی وجہ سے گولڈ میڈلز بھی پیش کئے گئے جب میں صدارتی ایوارڈ یافتہ شخصیت محترمہ نصرت محمود قریشی صاحبہ، محترمہ بیا جی صاحبہ اور محترم سعید جمال صاحب شامل تھے۔ جبکہ محترمہ تابندہ چیمہ صاحبہ اور جناب اظہر صاحب کو خصوصی معاونت پر اعزازی سرٹیفکیٹس سے بھی نوازا گیا۔
شہناز مزمل ادبی ایوارڈز کے تحت، تمام مقالہ نگاروں کو اعزازی اسناد بھی پیش کی گئیں اور ان کے کام کو خوب سراہا گیا۔
تحقیقی مقالہ جات کی فہرست درج ذیل ہے
ڈاکٹر شہناز مزمل شخصیت اور فن (سال 2009 )
مقالہ نگار : صدف رانی
نگران تحقیق: ڈاکٹر مزمل بھٹی
مقالہ برائے : ایم اے
یونیورسٹی: اسلامیہ بہاولپور یونیورسٹی
شہنازمزمل کی شاعری کے دینی عناصر (سال 2015 )
مقالہ نگار :مقدس ستار
نگران تحقیق: عارفہ شہزاد
مقالہ برائے: ایم اے اردو
یونیورسٹی: اورینٹل کالج پنجاب یونیورسٹی، لاہور
شہناز مزمل کے سفر نامے دوستی کے سفر کا تجزیاتی مطالعہ ( سال 2015 )
مقالہ نگار: ثناء خاور
نگران تحقیق: مسز حنا نعمان
مقالہ برائے: بی ایس اردو
کالج: گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج ،سمن آباد، لاہور
شہناز مزمل کی اُردو غزل اور نظم کا فکری و فنی مطالعہ (سال 2014)
مقالہ نگار : حنا نعمان
نگران تحقیق: ڈاکٹر محمد نعیم بزمی
مقالہ برائے : ایم فل اردو
یونیورسٹی: مہناج یونیورسٹی لاہور
خواتین کی اردو نعتیہ شاعری کا تحقیقی و تنقیدی مطالعہ (سال 2021)
مقالہ نگار :رضوانہ بی بی
نگران تحقیق: ڈاکٹر ریاض مجید
مقالہ برائے : ایم فل اردو
یونیورسٹی: علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد
شہناز مزمل کے نعتیہ مجموعے رمزِ عشق کا تجزیاتی مطالعہ(سال 2021)
مقالہ نگار :فریحہ وسیم
نگران تحقیق: ڈاکٹر فوزیہ صدیق
مقالہ برائے : بی ایس اردو
یونیورسٹی: لاہور کالج برائے خواتین یونیورسٹی، لاہور
شہناز مزمل کے شعری مجموعے “موم کے سائبان ” کا فکری اور فنی جائزہ (سال 2021)
مقالہ نگار :ناہید ارشد
نگران تحقیق: روبینہ شاہین
مقالہ برائے : بی ایس اردو
یونیورسٹی: لاہور کالج برائے خواتین یونیورسٹی، لاہور
پاکستان میں خواتین کے تراجمِ قران کا علمی جائزہ (سال 2021)
مقالہ نگار :مدیحہ عباسی
نگران تحقیق: محمد سعید شیخ
مقالہ برائے : ایم فل قران و تفسیر (علومِ اسلامیہ)
یونیورسٹی:دی اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور
شہناز مزمل کی حمدیہ اور نعتیہ کلیات، انتہائے عشق کا فکری
موضوعاتی، فنی اور اسلوبی مطالعہ (سال 2023 ،جاری ہے)
مقالہ نگار: محترمہ نبیلہ فضل
مقالہ برائے: ایم فیل اردو
یونیورسٹی : منہاج یونیورسٹی لاہور
ایوارڈز کی تقسیم کے بعد ڈاکٹر شہناز مزمل (تصنیف:” نورِ فرقان منظوم مفہوم”)، محترمہ نصرت محمود قریشی صاحبہ( تصنیف: “الاسماء”)، محترمہ بیا جی صاحبہ(تصنیف: “شاہنامہ آئمہ کرام”) اور محترم سعید جمال صاحب(تصانیف:” حُسنِ حوا “اور”جھرمٹ” ) کی تصانیف بھی مہمانوں کے لیے پیش گی گئیں۔ مختصر تبصروں اور اظہارِ رائے کا سلسلہ بھی جاری رہا، ویڈیوز کلپنگ اور تصاویر کا سلسہ بھی جاری رہا۔ تمام مہمانوں کی طرف سے محترمہ ڈاکٹر شہناز مزمل صاحبہ کی ادبی خدمات کو خوب سراہا گیا۔
جناب کرنل جہانزیب خان نیازی صاحب، سی ای او ، تعلیمی بیٹھک اور جناب میاں وقارالاسلام صاحب، فاؤنڈر وقارِ پاکستان کی طرف سے کیک کٹنگ کا اہتمام کیا گیا، جبکہ محترمہ بیا جی صاحبہ کی طرف سے ان کے اپنے ہاتھوں سے بنا ہوا کیک بھی محفل کی زینت بنا۔
ڈاکٹر شہناز مزمل صاحبہ کی طرف سے ادب سرائے انٹرنیشنل کی روایتوں کو برقرار رکھتے ہوئے خصوصی مہمان نوازی کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ آخر میں ڈاکٹر شہناز مزمل صاحبہ نے تمام مہمانوں کی تشریف آووری کا شکریہ ادا کیا اور ان کے تعاون اور محبتوں کوبھرپور سراہا۔