منظوم قرآن مجید نورِ فرقان
محترمہ ڈاکٹر شہناز مزمل صا حبہ کا انتہائی محبت و عقیدت میں ڈوبا ہوا نذرانہ عقیدت ہے جس میں سورۃ الفاتحہ تا سورۃ الناس قرآن پاک کے مفہوم کو منظوم انداز میں پیش کیا گیا ہے ۔قرآن پاک کلامِ الٰہی کا وہ بحربے کنارہے جس کے کماحقہ معنٰی و مراد کو پہنچنا طاقت بشری سے ماورا ہے۔محترمہ شہناز صاحبہ ننے بڑی محنت و مودت سے قرآن کے مفہوم کو نظم کے قالب میں ڈھالنے کی کوشش کی ہے جو قرآن پاک کے معنی کے قریب ترین ہے ۔ مجھ ناچیز کو میری استاد محترم پروفیسرڈاکٹر محسنہ منیر صاحبہ نے اس منظوم مفہوم کو قرآنی مفہوم کی روشنی میں چیک کرنے کی ذمہ داری سونپی جس میں سابق وائس چانسلر لاہور کالج برائے خواتین ڈاکٹر فرخندہ منظور صاحبہ کی خصوصی ہدایات شامل رہیں۔
میں نے ماہ رمضان المبارک کی بابرکت ساعات میں اس کارِخیر کی ابتدا کی اور تقریباً چار ماہ کے عرصے میں اس مقدس کام کو پایہء تکمیل تک پہنچا دیا۔ اس سلسلے میں جائزہ لینے کے بعد نتائج کو چند اہم نکات کی صورت میں پیش کر رہی ہوں:
۱۔ قرآنِ مجید کلامِ الہٰی ہے جس کی بے شمار تراجم وتفاسیر کی گئی ہیں محترمہ شہناز صاحبہ نے اس کے مفہوم کو اندازِ نظم میں ڈھالنے کی کوشش کی ہے ناکہ ترجمے کو لہٰذا اس کے مطالعے کے دوران اس حقیقت کو مدنظر رکھا جائے۔
۲۔ بعض جگہوں پر قافیوں کے وزن کو تسلسل دینے کے لئے کچھ اشعار اضافی بھی شامل کیے گئے ہیں جو سابقہ آیت کے مفہوم سے ہی متعلق تفسیری معاونت کا کام دیتے ہیں۔
۳۔ احکام سے متعلق مفہوم کو تغیّر و تبدل سے بچانے کے لئے اختصار کے پہلو کو مدِّنظر رکھتے ہوئے آیات کے مفہوم کو عمومی معنٰی کے قریب کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
۴۔ قرآن پاک کے اس مفہوم کو ترجمے سے قریب ترین کرنے کے لئے مستند تراجم سے استفادہ کیا گیا ہے۔
۵۔ بعض جگہوں پر کسی طویل واقعے کو اختصا ر سے ذکر کیا گیا ہے۔
۶۔ قرآن پاک کی تفسیری روایات کے اختلاف میں حتی الامکان آسان ترین مفہوم کو اختیار کیا گیا ہے ۔
۷۔ قرآن پاک کی فصاحت و بلاغت اور ادبی اسلوب کو شعری اسلوب میں بھی برقرار رکھنے کی کوشش کی گئی ہے۔
۸۔ اس منظوم مفہوم کو ترجمہ قرآن کے قریب ترین رکھا گیا ہے حتی الامکان عربی گرائمر کے قوانین کو ملحوظِ خاطر رکھنے کی کوشش کی گئی ہے۔
۹۔ قرآن پاک کے اس منظوم مفہوم کو عوام النّاس کے استفادہ اور دلچسپی کی غرض سے پیچیدہ اور مبہم تفسیری روایات سے دور رکھا گیا ہے۔ لہذٰا اسے فقہی مباحث،لغوی وضاحت ،تراکیب ،گرائمر کے تسامحات سے صرف نظر کرتے ہوئے پڑھا جائے کیونکہ یہ قرآن پاک کا مفہوم منظوم ہے ناکہ ترجمہ ۔
۱۰۔ اللہ تعالیٰ محترمہ شہناز مزمل صاحبہ کی اس پرخلوص کاوش کا درجہ قبولیت عطا فرمائے اور دارین میں کامیابی کا ذریعہ بنائے۔
ڈاکٹر فوزیہ فیاض
اسسٹنٹ پروفیسر اسلامک اسٹدیز۔یونیورسٹی آف سیالکوٹ
پرنسپل جامعہ النور گلشن راوی لاہور
ای ٹیوٹر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد