قرآن مجید سر چشمہ ہدایت ہے اور اس کا پیغام عام کرنے والے اللہ رب العزت کے چُنیدہ اور خاص لوگ ہی ہوتے ہیں۔
واللّٰہ یختص برحمتہ من یشآء
ڈاکٹر شہناز مزمل صاحبہ انہیں چند مخصوص لوگوں میں سے ایک ہیں۔ اللہ سبحانہ تعالیٰ نے انہیں علم و ادب اور دین کی خاص فہم عطا فرمائی ہے۔ زیرِ نظر منظوم ترجمہ ایک شاہکار ہے محترمہ کا اور یقینا اُن کی آخرت کی فلاح بھی اسی میں پوشیدہ ہے۔ میں اپنے لیے باعثِ تعرف و کرامت تصور کرتی ہوں اس عزت رتبہ کے گو کہ میں خود کو ہرگز بھی قابل نہیں پاتی ہوں لیکن ڈاکٹر صاحبہ کی محبت و شفقت نے مجھے آج با عزت اور قد آور بنا دیا۔ محترمہ سے سعودی عرب میں اکثر ادبی و مذہبی نشست انفرادی و اجتماعی رہی اور مجھے آپ سے استفادہ کا خاطر خواہ موقع بھی ملا۔ آپ کی علمی قدردانی تو رب الّعزت کے پاس محفوظ ہے لیکن بحیثیت ایک طالبعلمہ کے میں خود ان سے ان کے ادبی ذوق سے اور دینی لگاوٹ سے متاثر ہوئی ہوں۔ ڈاکٹر صاحبہ بہت شفیق و مہربان ہستی ہیں۔ انسانوں سے ان کا تعلق مثالی تو تھا ہی ، اب اللہ تعالیٰ کے ساتھ تعلق کی مضبوطی اور روح کی پاکیزگی کے حصول میں جو مقام قرآن کریم کو حاصل ہے ڈاکٹر صاحبہ نے اس ذوق کو پا لیا ہے۔ قرآن مجید کا مفہوم اس حسین انداز سے، کہ سماعت و قلب و روح سب پر رحمت باران بن کر برسنے لگے۔ اللہ ڈاکٹر صاحبہ کی اس محبت و معرفت کو اپنے وہاں مقبولیت و قبولیت سے سرفراز فرمائے اور قارئین کرام بھی اس تحفہ سے اسی قدر بہرہ مند ہوں جس قدر سعادت پڑھنے والوں کو حاصل ہو۔اللہ سبحانہ و تعالیٰ اسی قدر فلاح و بلندی درجات ڈاکٹر صاحبہ کو عطا فرما کر دنیا و آخرت کی سرخروئی و سر بلندی سے نوازیں۔