اللہ کا چناؤ
ڈاکٹر شہناز مزمل صاحبہ اردو ادب کی دنیا کی معروف مشہور شاعرہ اور نثر نگار، آپ ادب سرائے انٹرنیشنل لاہور کی سربراہ بھی ہیں۔ اردو ادب کے لیے آپ کی خدمات بے مثال اور قابل تعریف ہیں۔آپ نے بہت سی کتابیں لکھیں جن میں غزلیں، نظمیں، نثر اور انتہائی خوبصور نعتیہ کلام بھی شامل ہیں۔
ڈاکٹر شہناز مزمل صاحبہ کے کلام اور کام یعنی قرآن کا منظوم مفہوم کی تعریف کرنے کے لیے میرے قلم اور الفاظ طاقت نہیں رکھتے جو صحیح طور پر حق ادا کر سکیں میں تو بس یہ کہہ سکتی ہوں کہ آپ یقیناً اللہ کے چنے ہوئے بندوں میں سے ہیں۔ آپ ہی کے کلام کا ایک شعر
اس کو معلوم ہے کیا کام ہے لینا کس سے
اپنے بندوں کو خود ہی اس نے چنا ہوتا ہے
یہ اللہ کا چناؤ ہی تھا جو ایسا عظیم اور منفرد کام آپ نے سرانجام دیا۔ آپ کا کلام عشقِ رسولؐ اور عشقِ حقیقی کی منہ بولتی داستان ہے اور یہی عشق آپ سے یہ عظیم کام کروا گیا۔آپ اپنے کلام میں فرماتی ہیں جو پاس ہے میرے فیض ِ مصطفی کا ہے۔تو بے شک ایسا عظیم کام اللہ کے کرم ، فضل اور عطا اس کے ساتھ ساتھ رسول ؐخداکے فیض کے بغیر ممکن ہی نہیں یعنی قرآن کا مفہوم ترجمہ۔
نبیؐ نے فرمایا: قال رسولؐاللہ
مَنْ یُرِدِ اللّٰہُ بِہٖ خَیْرًا یُفَقَّھْہُ فِی الدِّیٰن
ترجمہ: اللہ تعالیٰ جس شخص کے ساتھ بھلائی کا ارادہ فرماتا ہے اسے دین کی سمجھ عطا فرما دیتا ہے۔(بخاری و مسلم)
اور اتنا بڑا و عظیم دین کا کام تو صرف اللہ ہی کی عطا ہے اس کے بغیر ہو ہی نہیں سکتا۔
اللہ تعالی نے آپ کو یہ سعادت 2012میں سعودی اپنے حبیب کی سر زمین میں عمرہ کی ادائیگی کے بعد عطا فرمائی شب و روز کئی سالوں کی انتھک محنت و کاشوں سے یہ آج ہمارے سامنے مکمل ترجمہ جو نور فرقان آسان کے نام سے ہمارے سامنے ہے۔ بہت ہی خوبصورت آسان الفاظ اور بہترین انداز میں لکھا گیا جس کو پڑھتے ہوئے نہ صرف شعور کے پردے کھلتے چلے جاتے ہیں بلکہ اندر اور پڑھنے کاشوق، لگن اور اللہ کی محبت پیدا ہوتی ہے۔ جو کسی بھی مصنف کی کاوش کی کامیابی ہوتی ہے اور پھر یہ تو ہے ہی کلام اللہ جس سے پڑھ کر خوبصورت اور پیارا اور کوئی کلام ہو ہی نہیں سکتا۔
اللہ تعالیٰ ڈاکٹر صاحبہ کے اس کام کو منظورو قبول فرمائے۔ آپ کے کلام و کام اور زندگی میں برکت عطا فرمائے اور آپ کو اجرِ عظیم عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین
شبانہ احمد